aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہندوستان کی تحریک آزادی میں اردو زبان و ادب نے دوسری ہندوستانی زبانوں سے کہیں زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے اور مادر وطن کو غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے اردو ادیبوں ،شاعروں اور صحافیوں نے نہ صرف قید و بند کی صعوبتوں کو برداشت کیا ہے بلکہ اپنی جانیں قربان کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا۔جنگ آزادی میں اردو زبان وادب کے اہم کردار پر بہت سے مضامین اورکتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔زیر نظر کتاب بھی اسی موضوع پر اہم ہے۔جس میں مصنف ڈاکٹرسمیع نے بلا شبہ عرق ریزی اور دقت نظری کے ساتھ اس وسیع اور اہم موضوع کا احاطہ کرتے ہوئے ، منصفانہ تجزیہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔چنانچہ "دہلی اردو اخبار " اور " جام جہاں نما" سے لے کر "اردو ئے معلیٰ " ،"الہلال"، " ہمدرد " جیسے متعدد اردو اخباروں کی پر جوش قومی خدمات کا بیان اور مولوی محمد باقر سے لے کر حسرت موہانی ،محمد علی جوہر ،ابوالکلام آزاد، وغیرہ محب وطن صحافیوں کے بےباکانہ ،مدلل ،قلمی اور عملی کارناموں کو حقائق کے ساتھ بیان کیا ہے۔اس کے علاوہ مصنف نے اردو پریس کے قائدانہ کردار کو بھی نمایاں کرنے کی کوشش کی ہے جس کے لیے اردو کے کئی ممتاز اخبارات ،مدیران اور مبصرین کے اقتباسات بطور مثال پیش کی ہیں۔ایسے کئی اردو اخبارات تھے جن کے مالکان غیر مسلم تھے۔ان اخبارات کے لکھنے والوں میں بھی بلا مذہب و ملت سبھی ہندوستانی شامل تھے۔اس کتاب میں اردو صحافیوں کی خدمات کا ذکر بلامذہب وملت کیا گیا ہے۔ جس سے اس کتاب کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets