aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر کتاب "اردو شاعری میں نعت ابتداء سے عہد محسن تک" ڈاکٹر محمد اسماعیل آزاد فتح پوری کا تحقیقی مقالہ ہے۔ اردو شاعری میں نعت ایک مشہور صنف سخن ہے۔ ہر بڑے شاعر نے کچھ نہ کچھ کچھ اس صنف میں ضرور طبع آزمائی کی ہے۔ اس کتاب میں انہی کے کارناموں کا کا تنقیدی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔ یہ کتاب دوجلدوں پر مشتمل ہے۔ دونوں جلدوں میں سات ابواب ہیں۔ پہلے باپ میں اردو نعت گوئی کے آغاز کے متعلق بحث کرتے ہوئے اس دور کے تمام نعت گو شعرا کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ دوسرے باب میں دکن میں نعت گوئی کے حوالہ سے گفتگو کرتے ہوئے دکنی شعرا کا تذکرہ ہے جبکہ تیسرے باب میں شمالی ہند میں ابتدا سے حالی تک کی نعت پر بات کرتے ہوئے اس عہد کے نعت گو شعرا کا تذکرہ پیش کیا گیا ہے۔ اس کے بعد دوسری جلد میں عہد حالی کو مزید وسیع کرتے ہوئے شعرا کا تذکرہ ہے۔ پانچویں باب میں غیر مسلم شعرا کی نعت گوئی پر بات کی گئی ہے۔ چھٹے باب میں مختلف اصناف سخن میں پائی جانے والی نعت کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ساتواں باب نعت کے فن سے متعلق ہے جس میں نعت کی اہمیت اور ادب میں اس کے مقام پر بات کی گئی ہے۔ اس طرح یہ کتاب گویا اردو نعت کا ایک بہترین تذکرہ ہے۔ جس کی دونوں جلدوں میں عہد محسن تک کے کم و پیش تمام نعت گویوں کا تذکرہ ہوگیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets