aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"اردو شاعری میں سانِٹ"حنیف کیفی کی پہلی کتاب ہے سانِٹ انگریزی ادب کی مشہور و معروف صنف ہے۔ اپنی تصنیف کے ذریعے اردو سانِٹ میں جان ڈالنے اور اسے اردو شاعری کی روایت کا حصہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ اور ایک ایسی کتاب پیش کی جو اس موضوع پر حوالے کی حیثیت رکھتی ہے۔یہ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے اردو ادب میں پہلا تحقیقی و تنقیدی مقالہ ہے۔اس مقالے کے ذریعے پہلی بار ان حقائق کی نقاب کشائی کی گئی ہے کہ اردو میں سب سے پہلے سانِٹ کس شاعر نے لکھا؟ اردو میں سانِٹوں کا سب سے پہلا مجموعہ کون سا ہے؟ وہ کب شائع ہوا اور اس کا خالق کون ہے؟پہلی بار انھوں نے سانِٹ کی مختلف ہیئتوں پر تفصیل سے مدلل بحث کی اور اردو ادب میں سانِٹ سے متعلق بہت سی غلط فہمیوں کا ازالہ کیا۔ نہ صرف اردو میں سانِٹ کی خصوصیات اور اس کی ادبی حیثیت سے روشناس کرایا بلکہ انگریزی اور اردو سانِٹ کا تقابلی مطالعہ بھی کیا اور زبان اور فن پر اپنی گرفت کی خوبی کو بھی اجاگر کی۔ا پروفیسر گوپی چند نارنگ صاحب زیر نظر کتاب کے بارے میں رقم طراز :"حنیف کیفی صاحب سے پہلے کسی نے اردو میں کسی ایسی ادبی صنفِ سخن پر ، جو تجربے کے طور پر اپنائی گئی ہو ، اتنی توجہ صرف نہیں کی… تمام ضروری مآخذ کو کھنگال کر نتائج اخذ کیے گئے ہیں۔ مصنف کی رائے ہر جگہ جچی تلی ، مناسب اور متوازن ہے۔ اردو میں ادب کے تقابلی مطالعے کے نقوش ابھی زیادہ واضح نہیں۔ اس کتاب سے اول تو اس اہم کام میں مدد ملے گی ، دوسرے یہ کہ جدید اردو شاعری کا وہ پہلو جس کی اہمیت آشکارا نہیں تھی ، اب پوری طرح روشنی میں آجائے گا"۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free