aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تحقیق ماضی کی گمشدہ کڑیاں دریافت کرتی اور اور تاریخی تسلسل کا فریضہ انجام دیتی ہے، اور ادب کو اس کے ارتقا کی صورت میں مربوط کرتی ہے۔تحقیق موجود مواد کو مرتب کرتی ہے، اس کا تجزیہ کرتی ہے، اس پر تنقید کرتی ہے اور پھر اس سے ہونے والے نتائج سے آگاہ کرتی ہے۔اردو میں خالص ادبی تحقیق کا آغازبیسوی صدی کے اوائل میں ہوتا ہے۔اس سلسلے میں مولوی عبدالحق، حافظ محمود شیروانی، قاضی عبدالودود، امتیاز علی عرشی، وغیرہ بزرگوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ اردو زبان و ادب میں صرف کیا اور اردو تحقیق کا معیار بلند کیا، زیر نظر کتاب "اردو تحقیق کا عہد زریں"اسی حوالے کی ایک اہم کتاب ہے جس میں اردو کے محققین اور ان کی تحقیقات کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیاہے ۔مصنف نے اس عہد زریں میں اردو کے نہایت اہم محققین کو اپنی اس کتاب میں جگہ دی ہے جیسے کہ حافظ محمود خاں شیرانی، سید سلیمان ندوی، مولوی عبد الحق، مسعود حسن رضوی ادیب، نصیر الدین ہاشمی اور محی الدین قادری زور وغیرہ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets