aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فتوحات مکیہ شیخ اکبر محی الدین ابن عربی حاتم طائی کی کتاب کا نام ہے۔ زیرہ نظر کتاب اس کا اردو ترجمہ جلد اول کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔ جوشیخ اکبر محی الدین کی تحقیق کا نچوڑ مانا جاتا ہے یہ تصوف اسلامی پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والی کتاب ہے۔ اس میں ہی وحدت الوجود پر بحث کی گئی ہے۔ اس کا اثر تمام اسلامی صوفی سلسلوں میں پایا جاتا ہے۔ اسی کتاب پر سلفی اور بعض دیگر شخصیات نے اعتراضات و تنقیدیں لکھی ہیں اور کئی نامور علما نے اس کی شرح کی ہے۔ فتوحات مکیہ ابن عربی کا سب سے ضخیم کام ہے جو پانچ سو ساٹھ ابواب پر مشتمل ہے۔ مکہ میں قیام کے دوران اس کتاب کی تحریر کا آغاز ہوا تھا اور اس کی بنیاد وہاں حاصل ہونے والے کشف تھے۔ ہر باب ایک ایسے مقام کی نمائندگی کرتا ہے جس سے حقیقت یا اس کے کسی پہلو کا تجزیہ ممکن ہے اور یوں وہ کثرت میں وحدت کی توجیہ کرتے ہیں۔ یہ کتاب روحانی تعلیم کے ضخیم دائرۃالمعارف کی حیثیت رکھتی ہے۔ مذکورہ کتاب میں مترجم کا نام درج نہیں کیا گیا ہے۔ تصوف میں دل چسپی رکھنے والے حضرات اس کتاب سے استفادہ کر سکتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free