aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب فارسی سے اردو زبان میں ترجمہ کی گئی ہے ۔ فارسی میں اس کو صادق علی خان نے 1224 ھ میں "زاد غریب " کے نام سے مسافروں کی طبی امداد کے لئے تحریر کیا تھا ۔ یہ رسالہ دو رفیق اور ایک مقام پر مشتمل ہے ۔ رفیق اول صحرائی مسافروں کی تدابیر کے بیان میں ہے اور رفیق دوم دریائی مسافروں کے بیان میں ہے ۔ مگر رفیق اول دس طریق پر مشتمل ہے ۔ اس کتاب میں مصنف نے ان تدابیر کا ذکر کیا ہے جو بری یا بحری اسفار میں در پیش ہوتی ہیں ۔ اس میں بھی ان حالات میں سفر کس طرح سے کرنا ہے مثلا اگر سفر گرمی میں ہے تو اس کے لئے کن تدابیر کی ضرورت ہے اور اگر موسم سرما میں ہے تو کن تدابیر کی احتیاج ہے پر بحث کی ہے مثلا اگر گرمی میں سفر ہے تو پہلے اپنے سر کو سورج سے ڈھانپنے کی تدبیر کرے اسی طرح روغن بنفشہ سر پر لگا کر نکلے سینہ پر لعاب اسپغول کا استعمال کرے جب سوار ہو تو میوں کا شربت پیکر نکلے وغیرہ ۔ یہ سب اس لئے ہے تا کہ وہ گرمی کی شدت ، لو وغیرہ سے بچا رہے ۔ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے نہایت اہمیت کی حامل ہے جو آج بھی اتنی ہی مفید ہے جتنا کہ آمد و رفت کے سادھن و سنسادھن کی کمی کے وقت تھی۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free