aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
معین الدین احمد کی یہ کتاب اردو زبا ن کے تدریسی مسائل کا احاطہ کرتی ہے،کتاب میں زبان کے ناحیہ سے کافی عمدہ اور تحقیقی مواد پیش کیا گیا ہے،جس کے تحت اشاروں کی زبان، آوازوں کی زبان علامتی زبان، بولی اور زبان میں فرق، اور مادری زبان کے حوالے سے کافی عمدہ تحقیق پیش کی گئی ہے، اس کے بعد اردو کی تدریس کے مقاصد کو پرائمری درجہ سے لیکر اعلی ثانوی درجہ تک بیان کیا گیا ہے، کتاب میں نثر کی تدریس کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے اور نظم کی تدریس کاکیا ہو، ان دونوں کو الگ الگ بیان کیا گیا ہے، ساتھ ہی ساتھ نظم اور غزل کے طریقہ تدریس کو الگ بیان کیا گیا ہے مختصریہ کہ اردو کے ایک استاد کو تدریس کے لئے جن جن چیزوں کی احتیاج ہوتی ہے،ان سب چیزوں کے بارے میں خاطر خواہ مواد پیش کیا گیا ہے، خواہ گرامرپڑھانے کا مسئلہ ہو یا پھر انشاء کی تدریس کا، نصاب کےتعین کا مسئلہ ہو یا پھر درسی کتب کے انتخاب کا ، بچوں کے ادب کی تدریس ہو، یا پھر امدادی سامان اور دیگر وسائل یا مطالعہ، ہر چیز پر عمدہ مواد پیش کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free