aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
راماین سات کانڈز (بابوں) میں تقسیم ہے، جن میں ہر باب میں الگ الگ واقعات اور اہم تعلیمات بیان کی گئی ہیں۔ انہیں میں سے ایک "کشکندھا کانڈ" ہے۔ اس کانڈ میں شری رام چندر جی اور ان کے عظیم بھکت ہنومان جی کی ملاقات اور ان کے درمیان روابط کی تفصیلات بیان کی گئی ہے۔ ہنومان جی کا کردار رام کے لیے بے حد اہم ہے کیوں کہ وہ نہ صرف ایک وفادار خدمت گزار تھے بلکہ ان کی عزم و حوصلے کی داستانیں بھی اس کتاب کا اہم حصہ ہیں۔ "کشکندھا کانڈ" میں ایک اور اہم واقعہ کا ذکر ہے جس میں شری رام نے بالی کا ودھ کیا تھا۔ بالی اور سگریو دونوں بھائی تھے اور بالی نے اپنے بھائی سگریو کی بیوی کو طاقت کے زور پر اغوا کر لیا تھا۔ شری رام نے بالی کا ودھ کیا اور سگریو کو بالی کی جگہ بادشاہ بنایا۔ اس کانڈ کی ایک اور اہمیت یہ بھی ہے کہ یہاں سے راجہ سگریو کی حکمرانی کی ابتدا اور انگد کے ولی عہد بنائے جانے کا بھی ذکر ملتا ہے۔ اس کانڈ کو پڑھنا اور اس کا ورد کرنا پورے راماین کے ثواب کے برابر سمجھا جاتا ہے۔ یہ کانڈ انسانی فطرت، اخلاقی اصولوں اور طاقت کے غلط استعمال کے خلاف ایک واضح پیغام دیتا ہے۔ زیر نظر کتاب کو ناول کی طرز پر منشی سکھدیال سنگھ شوق نے اردو کا جامہ پہنایا ہے اور اس کی پہلی اشاعت 1899 میں مطبع برن پرکاشن، بلندشہر سے ہوئی تھی۔ اس کا اردو ترجمہ ایک اہم ادبی کارنامہ ہے اور "کشکندھا کانڈ" میں موجود مذہبی تعلیمات کے اثرات کو اردو ادب کے وسیلے سے عوام تک پہنچانے کا بھی ذریعہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets