aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر "وہ جنہیں کوئی نہیں جانتا" علامہ انور صابری کا تذکرہ ہے۔ اس تذکرے میں ان شعرا کا ذکر کیا گیا ہے جو بہت ہی کم معروف ہو سکے یا یوں کہا جائے کہ وہ گمنام رہے، ان میں سے بعض اپنے علاقے یا مخصوص خطہ تک ہی محدود ہوکر رہ گئے جس سے ان کی شعری صلاحیتوں پر نہ ہی بات کی گئی اور نہ ہی ان کی شاعری پر توجہ دی جا سکی اور وہ شعرا گمنامی کے گپ اندھیروں میں چلے گئے۔ اس تذکرے میں ایسے ہی شعرا کی حیات اور ان کے کارناموں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی ہے تاکہ ان کو گمنامی سے بچایا جائے اور ایک مثبت رائے دیکر انہیں ایک ایسا اسٹیج دیا جائے جس سے ان کی شناخت تا دیر قائم رہ سکے۔ بطور نمونہ کلام بھی پیش کیا گیا ہے۔ علامہ انور صابری کا طرز اسلوب بہت دلکش ہے۔
نام رونق علی شاہ۔ علامہ ، انور تخلص۔ ۱۰؍مئی ۱۹۰۱ء کو پاک پٹن میں پیدا ہوئے۔ دیوبند، ضلع سہارن پور ان کا وطن تھا۔ جیب حسن وحشی دیوبندی سے تلمذ حاصل تھا۔ ۱۳؍اگست ۱۹۸۵ء کو دیوبند میں انتقال کرگئے۔
بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد اول)،محمد شمس الحق،صفحہ:361
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets