aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اقبال خالص اسلامی تصوف کے حامی تھے اور تصوف میں تمام غیر اسلامی عناصر کو زائل کرنے میں بڑی دلچسپی رکھتے تھے۔ زیر نظر کتاب میں مصنف نے ان تمام امور کو زیر بحث لانے کی کوشش کی ہے اور اس سلسلے میں اقبال کا ردعمل کیا رہا ہے اس پر اظہار رائے کیا گیا ہے،تصوف کے کثیر الابعاد موضوع پر مشرق و مغرب کے علماء اور صوفیاء نے مدلل اور مفصل کتابیں سپرد قلم کی ہیں۔ مذکورہ موضوع دلچسپ ہونے کے ساتھ ساتھ قدرے پیچیدہ بھی ہے۔ اس موضوع کو اقبال کے فکری اور شعری سفر میں اہم سنگ راہ کی حیثیت حامل ہے۔ چنانچہ اقبال نے اپنے نظم ونثر میں تصوف کے بطن سے جنم لینے والے بیشتر مسائل و امور اور اطراف وجہات کی بالتفصیل وضاحت کی ہے،اس کتاب میں تصوف سے متعلق ان مختلف نظریات بالخصوص وجود وشہود کے نظریے سے تفصیلی بحث کی ہے اور اس سلسلے میں علماء و صوفیاء کی گراں بار آرا کا نچوڑ پیش کیا ہے، خصوصا وحدت الوجود کے ذیل میں پروفیسر موصوف تصوف کے روایتی نمونے پیش کرتے ہوئے اقبال کے اجتہادی نظریہ تصوف تک پہنچتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free