Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : شفق سوپوری

ناشر : ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی

مقام اشاعت : دلی, انڈیا

سن اشاعت : 2022

زبان : Urdu

موضوعات : شاعری

ذیلی زمرہ جات : مجموعہ

صفحات : 213

ISBN نمبر /ISSN نمبر : 978-93-94616-83-7

معاون : شفق سوپوری

یاد کی اجنبی منڈیروں پر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف: تعارف

شاعر، فکشن نگار، طنزو مزاح نگار، لغت نویس، فرہنگ نویس، نقاد، محقق، شارح اور ماہر عروض و ماہر موسیقی پروفیسر ڈاکٹر شفق سوپوری کا جنم کشمیر (بھارت) کے ایک معروف قصبہ سوپور کے ایک معزز خاندان میں ہوا۔ شفق سوپوری نے مڈل اسکول تکیہ بل سوپور سے مڈل اور ہائر اسکینڈری اسکول سوپور سے میٹرک کرکے ڈگری کالج سوپور سے عربی، انگریزی اور اردو کے مضامین کے ساتھ بی اے کی ڈگری حاصل کی۔ بعد میں شفق سوپوری نے یونیورسٹی آف کشمیر کے شعبۂ اردو سے ماسٹر آف آرٹس، ماسٹر آف فلاسفی اور ڈاکٹر آف فلاسفی کی ڈگریاں حاصل کیں۔ شاعری اور موسیقی کے ساتھ طبعی رجحان ہونے کے سبب شفق سوپوری نے چھے برسوں تک یونیورسٹی سے رخصت لے کر ہندوستانی شاستریہ سنگیت میں ڈپلوما کر کے ’’اردو شاعری میں ہندوستانی موسیقی کے عناصر‘‘ پر اپنے پی ایچ ڈی کا مقالہ لکھا۔ اس طرح سے وہ اس موضوع پر کام کرنے والے پہلے اسکالر بن گئے۔ شاعری اور موسیقی کا مطالعہ اور اس پر تحقیق شفق سوپوری کا خاص میدان ہے۔ اس موضوع کے حوالے سے انہوں نے جو کتابیں تصنیف کی ہیں ان کی تفصیل یوں ہے:
۱۔ اردو غزل اور ہندوستانی موسیقی
۲۔موسیقی شاعری اور لسانیات
۳۔ مخزن موسیقی
۴۔ فرہنگ موسیقی
۵۔ گلاسری آف ٹرمینالوجی( میوزک)
۶۔ لغات موسیقی
۷۔ اردو شاعری اور اصطلاحات موسیقی
۷۔ اصطلاحات موسیقی اور اردو لغات
اس کے علاوہ انہوں نے کئی کلاسیکی شعرا کے ان اشعار کی تشریح بھی کی ہے جن میں موسیقی کی کسی اصطلاح کو تلازمہ بنایا گیا ہے۔
شفق سوپوری ایک ماہر علم عروض بھی ہیں۔ انہوں نے اس میدان میں بھی نمایاں کارنامے انجام دیے ہیں جیسے ان کی یہ دو تصانیف:
۱۔ کلام فیض کا عروضی جائزہ
۲۔ لفظ عروض اور شاعری
اس کے علاوہ انہوں نے کئی اہم شاعروں کے کلام کا عروضی جائزہ لیا ہے۔ جن میں میر تقی میر،  اقبال، حسرت موہانی ،ولی دکنی، سراج اورنگ آبادی اور سودا وغیرہ کا نام اہم ہے۔
    شفق سوپوری اپنے عہد کے ایک نمائندہ شاعر ہیں۔ ان کا کلام ایک عرصہ تک مشہور زمانہ رسالہ’’ شب خون ‘‘ میں شائع ہوتا رہا۔ شفق نے لگ بھگ شاعری کی ہر صنف میں طبع آزمائی کی ہے۔ لیکن غزل ان کا خاص میدان ہے۔  ان کے خیالات اور طرز بیان میں ندرت پائی جاتی ہے۔ ان کی شاعری پر اردو کے نمائندہ نقاد نے لکھا ہے۔ مندرجہ ذیل ان کے شعری مجموعے ہیں:
۱۔ دل خاک بسر
۲۔ بیتے موسموں کے دکھ
۳۔ دشت میں دور کہیں
۴۔ ریشم سراب خواب
۵۔ یاد کی اجنبی منڈیروں پر
۶۔ پہلی تنہائیاں
شفق سوپوری اپنے دور کے ایک اہم فکشن نگار بھی ہیں۔ انہوں نے فکشن لکھنے کا آغاز ۲۰۱۶میں کیا۔ ان کا پہلا ناول نیلما آدی وادی سماج پر لکھا گیا اردو کا پہلا ناول ہے۔ اس کے بعد ۲۰۱۹میں ان کا ناول ’’ فائرنگ رینج کشمیر۱۹۹۰‘‘منظر عام پر آیا۔ یہ ناول کشمیر کے شورش زدہ حالات پر لکھا گیا پہلا ناول ہے۔ ان کا ناول ’’ قلندر خان‘‘ کا موضوع بھی کشمیر کے اس عہد سے تعلق رکھتا ہے جس میں ملیٹنسی عروج پر تھی۔ اسی موضوع پر ان کا ایک افسانہ’’ راگ راگنی اور ورجت سُر‘‘ بھی ہے۔ ان کے ناول ’’ دریا ہے چشم گریہ ناک‘‘ کا موضوع ۱۹۴۷کے فسادات کا جموں و کشمیر کا سیاسی منظر نامہ ہے جس پر انسانی قدروں کی نمایاں چھاپ دیکھی جاسکتی ہے۔  ان کے فکشن کی تفصیل یوں ہے:
۱۔ نیلما(ناول)
۲۔ فائرنگ رینج کشمیر۱۹۹۰(ناول)
۳۔ موسیٰ( ناولٹ)
۴۔ دریا ہے چشم گریہ ناک(ناول)
۵۔ کوشل خاتون(ناول)
۶۔ گل مہر کی سرخ چڑیا( ناول)
۷۔ قلندر خان( ناول)
۸۔ راگ راگنی اور ورجت سُر( افسانے)
شفق سوپوری ایک منجھے ہوئے طنزاور مزاحیہ نگار ہیں۔ ان کی کتاب ’’شگفتانے‘‘ یونیورسٹی آف کشمیر نے نصاب میں شامل کی۔
شفق سوپوری ایک ناقد بھی ہیں۔ ان کی کتاب ’’جہات‘‘ تنقیدی مضامین پر مشتمل ہے۔ شفق نے تین سال اکیڈمی آف آرٹ کلچر لینگویجز (جموں کشمیر) میں ایک اعلیٰ عہدے پر کام کر کے وہاں سے نکلنے والے مجلہ’’شیرازہ‘‘ کا اشاریہ ترتیب دینے کے ساتھ دو دہائیوں سے بند پڑا خبر نامہ بھی جاری کردیا۔
شفق سوپوری کی علمی اور ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں ریاستی کلچرل اکیڈمی نے اعزاز سے نوازا ہے۔ اس کے علاوہ ان کی حیات اور ادبی کارناموں پر کئی ہندوستان کی کئی یونیورسٹیوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی ہوئے ہیں۔ جن میں حیدر آباد سنٹرل یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اور جموں یونیورسٹی قابل ذکر ہیں۔
شفق سوپوری ایک ہمہ وقت ادیب اور شاعر ہیں۔ وہ تا ایں دم ادب لکھنے میں مصروف ہیں۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید
بولیے