aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جعفر زٹلی کو محض فحش نگار اور ہجو گو شاعر خیال کیا جاتا ہےلیکن حقیقت یوں ہے کہ جعفر زٹلی کا تعلق اردو کے اولین دور سے ہے اس لحاظ سے کلامِ جعفر زٹلی کی تاریخی اور لسانی اہمیت یہ ہے کہ ان کے کلام میں سماجی مسائل کا بے لاگ بیان موضوع ہے اوراس مناسبت سے لہجے میںکھردرا پن اور بے باکی در آئی ہے جس سے آگے صنف شہرآشوب کو فروغ ہوا۔اس کلامِ نظم ونثر کا زیادہ تر حصہ فارسی پر مشتمل ہے لیکن درمیان میں اردو کی پیوند کاری کی گئی ہے کہ کبھی کچھ الفاظ،کچھ مصرعے،ایک آدھ شعرغیرمنظم صورت میں در آتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free