aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ماہنامہ ظل السلطان سلطان جہاں بیگم کی سرپرستی اور محمد امین زبیری کی ادارت میں شائع ہونا شروع ہوا۔ اس کے سر ورق پر’ہندوستانی خواتین کی علمی دلچسپیوں کا ایک ماہوار رسالہ‘ درج تھا۔رسالے کے مقاصد و قواعد وضوابط کے تحت یہ لکھا گیا تھا کہ ’اس رسالہ کا مقصد خواتین ہند میں اشاعت و ترویج و تعلیم اور ان کے لیے مفید کار آمد کا معلومات کافراہم کرنا ہے۔‘ریختہ پر دستیاب ظل السلطان کے شماروں کے مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ واقعی اس رسالے میں مستورات اور مخدرات کے لیے مفید معلوماتی مضامین شائع ہوتے تھے۔ فاطمہ صغریٰ بنت احمد حسن، زہرہ سلطان، م ب صاحبہ لکھنوی، مسز اسلم، عالیہ خاتون، اختر دلہن، ب بیگم صاحبہ کی تحریریں اس مجلے میں شائع ہوتی تھیں اور فہرست مضامین سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مجلہ خواتین کی تعلیم اور سماجی ترقی کے لیے شائع ہوتا تھا۔ اس میں خواتین اسلام کی اصلاح و ترقی، یورپ میں لڑکیوں کی تعلیم، زنانہ تعلیم کی اہمیت، انگریزی تعلیم نسواں، خواتین اسلام کے جذبات، خواتین سلطان محمد ازبکستان، عورت ابن رشد کی نظر میں اور اس طرح کے دیگر اہم موضوعات پر مضامین شائع ہوتے تھے۔ عالم نسواں کے عنوان سے بھی ایک کالم تھا۔
مقبول ترین رسائل کے اس منتخب مجموعہ پر نظر ڈالیے اور اپنے مطالعہ کے لئے اگلا بہترین انتخاب کیجئے۔ اس پیج پر آپ کو آن لائن مقبول رسائل ملیں گے، جنہیں ریختہ نے اپنے قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس پیج پر مقبول ترین اردو رسائل موجود ہیں۔
مزید