aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حسن حیدر آباد( اگست 1888) مولوی سید فخر اللہ کی ادارت میں شائع ہوتا تھا ۔ جس میں تاریخی ، علمی، ادبی، لسانی، اخلاقی، سیاسی ،سائنسی اور مذہبی مضامین شائع ہوتے تھے۔یہ سارے مضامین معلومات افزا ہونے کے ساتھ ساتھ بہت عالمانہ اور ادیبانہ ہوا کرتے تھے۔ ڈاکٹر اکبر حیدری کاشمیری نے لکھا ہے کہ ’’اردو رسالوں میںیہ امتیاز صرف حسن کو حاصل تھا کہ اس کے بہترین لکھنے والوں کو ایک اشرفی صلے میں دی جاتی تھی۔‘‘ جن مضامین پر اشرفی بطور انعام دی گئی ڈاکٹر محمد انورالدین نے ان انعام یافتہ مضامین کی ایک فہرست اپنے کتاب میں درج کی ہے۔ان کے مطابق اہرام مصر(مولوی محمد ابوالحسن)، کتب خانہ ہائے اسلامی (محمد شبلی نعمانی)، سکندر اعظم کی حالات زندگی پر ایک محققانہ نظر (مجیب احمد تمنائی)، سلطان محم خاں ثانی اور قسطنطنیہ کی فتح (عبدالحلیم شرر)، تذکرۂ تیمور (محمد شفیع)، عربوں کے سویلزیشن کی تاریخ (مولوی محمد یوسف علی خاں قزلباش) جیسی تحریریں شامل ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets