aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زبیر رضوی کا رسالہ ذہن جدید بہت سے اعتبارات سے منفرد مجلہ ثابت ہوا۔ اس میں رسمی اور روایتی ڈگر سے ہٹ کر بہت سے وہ موضوعات شامل کیے گئے جو اردو میں کم متعارف تھے۔انھوں نے ادبیات کے علاوہ ذہن جدید میں فنونِ لطیفہ، تھیٹر، فلم، موسیقی، مصوری، آرٹ کلچر اور غیر ملکی ادب کے تراجم شائع کیے۔ اس کے علاوہ موضوعاتی مباحث کا سلسلہ قائم کیا۔ جس کی وجہ سے ذہن جدید کو بہت مختصر عرصے میں شہرت و شناخت کی وہ منزل نصیب ہوئی جو بہت کم رسالوں کا مقدر ہوتی ہے۔ زبیر رضوی کے اختراعی اور تجرباتی ذہن نے اس رسالے کو بام عروج تک پہنچایا اور لوگوں کے ذہنوں میں اس کا نقش قائم کر دیا ۔