جو ہم نے داستاں اپنی سنائی آپ کیوں روئے
دلچسپ معلومات
وہ کون تھی (1964)
جو ہم نے داستاں اپنی سنائی آپ کیوں روئے
تباہی تو ہمارے دل پہ آئی آپ کیوں روئے
ہمارا درد و غم ہے یہ اسے کیوں آپ سہتے ہیں
یہ کیوں آنسو ہمارے آپ کی آنکھوں سے بہتے ہیں
غموں کی آگ ہم نے خود لگائی آپ کیوں روئے
بہت روئے مگر اب آپ کی خاطر نہ روئیں گے
نہ اپنا چین کھو کر آپ کا ہم چین کھوئیں گے
قیامت آپ کے اشکوں نے ڈھائی آپ کیوں روئے
جو ہم نے داستاں اپنی سنائی آپ کیوں روئے
نہ یہ آنسو رکے تو دیکھیے پھر ہم بھی رو دیں گے
ہم اپنے آنسوؤں میں چاند تاروں کو ڈوبو دیں گے
فنا ہو جائے گی ساری خدائی آپ کیوں روئے
جو ہم نے داستاں اپنی سنائی آپ کیوں روئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.