ہے اسی میں پیار کی آبرو
دلچسپ معلومات
ان پڑھ (1962)
ہے اسی میں پیار کی آبرو
وہ جفا کریں میں وفا کروں
جو وفا بھی کام نہ آ سکے
تو وہی کہیں کہ میں کیا کروں
ہے اسی میں پیار کی آبرو
مجھے غم بھی ان کا عزیز ہے
کہ انہیں کی دی ہوئی چیز ہے
یہی غم ہے اب مری زندگی
اسے کیسے دل سے جدا کروں
ہے اسی میں پیار کی
جو نہ بن سکے میں وہ بات ہوں
جو نہ ختم ہو میں وہ رات ہوں
یہ لکھا ہے میرے نصیب میں
یوں ہی شمع بن کے جلا کروں
ہے اسی میں پیار کی
نہ کسی کے دل کی ہوں آرزو
نہ کسی نظر کی ہوں جستجو
میں وہ پھول ہوں جو اداس ہوں
نہ بہار آئے تو کیا کروں
ہے اسی میں پیار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.