کبھی پلکوں پہ آنسو ہیں
دلچسپ معلومات
ہرجائی (1981)
کبھی پلکوں پہ آنسو ہیں
کبھی لب پہ شکایت ہے
مگر اے زندگی پھر بھی
مجھے تجھ سے محبت ہے
جو آتا ہے وہ جاتا ہے
یہ دنیا آنی جانی ہے
یہاں ہر شے مسافر ہے
سفر میں زندگانی ہے
اجالوں کی ضرورت ہے
اندھیرا میری قسمت ہے
ذرا اے زندگی دم لے
ترا دیدار تو کر لوں
کبھی دیکھا نہیں جس کو
اسے میں پیار تو کر لوں
ابھی سے چھوڑ کے مت جا
ابھی تیری ضرورت ہے
کوئی انجان سا چہرہ
ابھرتا ہے فضاؤں میں
یہ کس کی آہٹیں جاگی
مری خاموش راہوں میں
ابھی اے موت مت آنا
مرا ویرانہ جنت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.