میں نگاہیں ترے چہرے سے ہٹاؤں کیسے
دلچسپ معلومات
آپ کی پرچھائیاں (1964)
میں نگاہیں ترے چہرے سے ہٹاؤں کیسے
لٹ گئے ہوش تو پھر ہوش میں آؤں کیسے
میں نگاہیں
چھا رہی تھی تری مہکی ہوئی زلفوں کی گھٹا
تیری آنکھوں نے پلا دی تو میں پیتا ہی گیا
توبہ توبہ توبہ توبہ توبہ توبہ
میں نگاہیں
شوخ نظریں یہ شرارت سے نہ باز آئیں گی
کبھی روٹھیں گی کبھی مل کے پلٹ جائیں گی
تجھ سے نبھ جائے گی نبھ جائے گی
تجھ سے نبھ جائے گی میں ان سے نبھاؤں کیسے
میں نگاہیں ترے چہرے سے ہٹاؤں کیسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.