تیرے پاس آ کے مرا وقت گزر جاتا ہے
دلچسپ معلومات
نیلا آکاش (1965)
تیرے پاس آ کے مرا وقت گزر جاتا ہے
دو گھڑی کے لیے غم جانے کدھر جاتا ہے
جب کبھی دور سے تو مجھ کو نظر آتا ہے
پیار ہنس کر مری آنکھوں میں سنور جاتا ہے
تیرے پاس آ کے
تو وہی ہے جسے اس دل نے صدائیں دی ہیں
تو وہی ہے جسے نظروں نے دعائیں دی ہیں
تو وہی ہے کہ جو دل لے کے مکر جاتا ہے
جام اتنے تری مستی بھری آنکھوں سے پیے
بے خودی میں تجھے سجدے مری نظروں نے کئے
تیرے جلوؤں میں خدا مجھ کو نظر آتا ہے
تیری یاد آتے ہی گھبرا کے چلی آتی ہوں
میں ہر اک قید کو ٹھکرا کے چلی آتی ہوں
میں نہیں آتی مجھے پیار ادھر لاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.