بابل کی دعائیں لیتی جا جا تجھ کو سکھی سنسار ملے
بابل کی دعائیں لیتی جا جا تجھ کو سکھی سنسار ملے
میکے کی کبھی نہ یاد آئے سسرال میں اتنا پیار ملے
نازوں سے تجھے پالا میں نے کلیوں کی طرح پھولوں کی طرح
بچپن میں جھلایا ہے تجھ کو بانہوں نے مری جھولوں کی طرح
مرے باغ کی اے نازک ڈالی تجھے ہر پل نئی بہار ملے
جس گھر میں بندھے ہیں بھاگ ترے اس گھر میں سدا ترا راج رہے
ہونٹوں پہ ہنسی کی دھوپ کھلے ماتھے پہ خوشی کا تاج رہے
کبھی جس کی جوت نہ ہو پھیکی تجھے ایسا روپ سنگھار ملے
بیتیں ترے جیون کی گھڑیاں آرام کی ٹھنڈی چھاؤں میں
کانٹا بھی نہ چبھنے پائے کبھی مری لاڈلی ترے پاؤں میں
اس دوار سے بھی دکھ دور رہے جس دوار سے تیرا دوار ملے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 500)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.