جوانی کے نغمے ہواؤں نے گائے مگر تم نہ آئے
جوانی کے نغمے ہواؤں نے گائے مگر تم نہ آئے
مہکنے لگے میری زلفوں کے سائے مگر تم نہ آئے
سنوں اپنی سانسوں میں آہٹ تمہاری
کہاں جا چھپی مسکراہٹ تمہاری
کھڑی ہوں میں پلکوں کی چلمن اٹھائے
مگر تم نہ آئے
ہر اک ٹیس دل کی صدا بن گئی ہے
نظر ہار کر التجا بن گئی ہے
امیدوں کے لاکھوں دئے جھلملائے
مگر تم نہ آئے
کبھی لے لیا شام غم کا سہارا
کبھی رو دئے نام لے کر تمہارا
کبھی ہم نے راہوں میں سجدے بچھائے
مگر تم نہ آئے
- کتاب : Kalam Qateel Shifai (Pg. 176)
- Author : Qateel Shifai
- مطبع : Farid Book Depot Pvt. Ltd (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.