جسے تو قبول کر لے وہ ادا کہاں سے لاؤں
جسے تو قبول کر لے وہ ادا کہاں سے لاؤں
ترے دل کو جو لبھائے وہ صدا کہاں سے لاؤں
میں وہ پھول ہوں کہ جس کو گیا ہر کوئی مسل کے
مری عمر بہہ گئی ہے مرے آنسوؤں میں ڈھل کے
جو بہار بن کے برسے وہ گھٹا کہاں سے لاؤں
تجھے اور کی تمنا مجھے تیری آرزو ہے
ترے دل میں غم ہی غم ہے مرے دل میں تو ہی تو ہے
جو دلوں کو چین دے دے وہ دوا کہاں سے لاؤں
مری بے بسی ہے ظاہر مری آہ بے اثر سے
کبھی موت بھی جو مانگی تو نہ پائی اس کے در سے
جو مراد لے کے آئے وہ دعا کہاں سے لاؤں
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 409)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.