میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے
میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے
اجنبی سی ہو مگر غیر نہیں لگتی ہو
وہم سے بھی جو ہو نازک وہ یقیں لگتی ہو
ہائے یہ پھول سا چہرہ یہ گھنیری زلفیں
میرے شعروں سے بھی تم مجھ کو حسیں لگتی ہو
میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے
دیکھ کر تم کو کسی رات کی یاد آتی ہے
ایک خاموش ملاقات کی یاد آتی ہے
ذہن میں حسن کی ٹھنڈک کا اثر جاگتا ہے
آنچ دیتی ہوئی برسات کی یاد آتی ہے
میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے
مری آنکھوں پہ جھکی رہتی ہیں پلکیں جس کی
تم وہی میرے خیالوں کی پری ہو کہ نہیں
کہیں پہلے کی طرح پھر تو نہ کھو جاؤ گی
جو ہمیشہ کے لیے ہو وہ خوشی ہو کہ نہیں
میں نے شاید تمہیں پہلے بھی کہیں دیکھا ہے
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 281)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.