تم اگر ساتھ دینے کا وعدہ کرو
تم اگر ساتھ دینے کا وعدہ کرو
میں یوں ہی مست نغمے لٹاتا رہوں
تم مجھے دیکھ کر مسکراتی رہو
میں تمہیں دیکھ کر گیت گاتا رہوں
کتنے جلوے فضاؤں میں بکھرے مگر
میں نے اب تک کسی کو پکارا نہیں
تم کو دیکھا تو نظریں یہ کہنے لگیں
ہم کو چہرے سے ہٹنا گوارا نہیں
تم اگر میری نظروں کے آگے رہو
میں ہر اک شے سے نظریں چراتا رہوں
میں نے خوابوں میں برسوں تراشا جسے
تم وہی سنگ مرمر کی تصویر ہو
تم نہ سمجھو تمہارا مقدر ہوں میں
میں سمجھتا ہوں تم میری تقدیر ہو
تم اگر مجھ کو اپنا سمجھنے لگو
میں بہاروں کی محفل سجاتا رہوں
- کتاب : Kulliyat-e-Sahir Ludhianvi (Pg. 329)
- Author : SAHIR LUDHIANVI
- مطبع : Farid Book Depot (Pvt.) Ltd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.