پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے کوئی
آنکھ کھلی اب مٹے بہانے کیسے کرے بہانے کوئی
مٹا دھندلکا دل سے غم کا پل میں سکھ کا سورج چمکا
سکھ نے پھیلایا اجیالا اس کو اب پہچانے کوئی
پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے کوئی
یوں چمکی جیون کی جیوتی جیسے سیپ میں چمکے موتی
موتی جیسی صورت لے کر آیا رنگ رچانے کوئی
پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے کوئی
بھول نے پریم کا بھید سجھایا صبح کا بھولا شام کو آیا
دور کی منزل پاس آ پہونچی بھولا نہ اس کو جانے کوئی
پریت کی ریت امر ہے جگ میں کیسے اس کو نہ مانے کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.