یہ کس نے کہہ دیا آخر کہ چھپ چھپا کے پیو
یہ کس نے کہہ دیا آخر کہ چھپ چھپا کے پیو
یہ مے ہے مے اسے اوروں کو بھی پلا کے پیو
غم جہاں کو غم زیست کو بھلا کے پیو
حسین گیت محبت کے گنگنا کے پیو
چھٹے نہ دامن طاعت بھی وقت مے نوشی
پیو تو سجدۂ الفت میں سر جھکا کے پیو
بجھے بجھے سے ہوں ارماں تو کیا فروغ نشاط
جو سو گئے ہیں ستارے انہیں جگا کے پیو
غم حیات کا درماں ہیں عشق کے آنسو
اندھیری رات ہے یارو دیے جلا کے پیو
نصیب ہوگی بہر کیف مرضیٔ ساقی
ملے جو زہر بھی یارو تو مسکرا کے پیو
مرے خلوص پہ شیخ حرم بھی کہہ اٹھا
جو پی رہے ہو تو درشنؔ حرم میں آ کے پیو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.