آ رہی ہے شب غم میری طرف میرے لیے
آ رہی ہے شب غم میری طرف میرے لیے
ساقیا چشم کرم میری طرف میرے لیے
تھکنے لگتا ہوں تو آواز سی آتی ہے کوئی
اور دو چار قدم میری طرف میرے لیے
لوگ کہتے ہیں کہ ہو جاتی ہے دنیا رنگیں
اک نظر میری قسم میری طرف میرے لیے
پائلیں کوئے نگاراں میں کھنک اٹھتی ہیں
جب وہ رکھتے ہیں قدم میری طرف میرے لیے
جھلملاتے ہوئے تارے ہی سہی صبح فراق
ہیں تو کچھ دیدۂ نم میری طرف میرے لیے
ہائے وہ بیکسی عشق کہ دنیا تھی خلاف
دیر ہی تھا نہ حرم میری طرف میرے لیے
ہوگی کچھ ایسی ہی مجبورئ حالات شمیمؔ
التفات اب جو ہے کم میری طرف میرے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.