آبرو کی کسے ضرورت ہے
آبرو کی کسے ضرورت ہے
جان بچ جائے تو غنیمت ہے
دیر تک ساتھ دے نہیں سکتا
جھوٹ کی بس یہی حقیقت ہے
بے ضرورت بھی کر لیا سجدہ
یہ عبادت بڑی عبادت ہے
میں محبت تجھے نہیں کرتا
تو فقط روح کی ضرورت ہے
دشت ویراں رہے اگر تو پھر
دعوئ عاشقی پے لعنت ہے
کوئی شکوہ گلہ نہیں باقی
اب اسی بات کی شکایت ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.