آدمی اور درد سے نا آشنا ممکن نہیں
آدمی اور درد سے نا آشنا ممکن نہیں
عکس سے خالی ہو کوئی آئینہ ممکن نہیں
آدمی انسان کامل بن تو سکتا ہے مگر
زندگی بھر رہ سکے وہ پارسا ممکن نہیں
دو کنارے جیسے دریا کے نہیں ملتے کبھی
ہم سے اقدام جفا ان سے وفا! ممکن نہیں
کار فرما جب رہے برق نظر آٹھوں پہر
شہر بھر میں ہو نہ کوئی حادثہ! ممکن نہیں
کس قدر ہمت شکن ہے گمرہی کا یہ جواز
رہبری از ابتدا تا انتہا ممکن نہیں
شیشہ کوئی چور ہو جائے تو پھر کس کام کا
مٹ کے ہو آباد ایوان وفا ممکن نہیں
آپ پتھر کو نچوڑیں اس سے کیا حاصل متینؔ
تنگ دل انسان ہو حق آشنا ممکن نہیں
- کتاب : Fikr-e-mateen (Pg. 173)
- Author : Dr. Mateen Niyazi
- مطبع : Dr. Mateen Niyazi (1986)
- اشاعت : 1986
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.