آگ ہی آگ ہے گلشن یہ کوئی کیا جانے
آگ ہی آگ ہے گلشن یہ کوئی کیا جانے
کس نے پھونکا ہے نشیمن یہ کوئی کیا جانے
نہ کہیں سوزن و رشتہ نہ کہیں بخیہ گری
سر بسر چاک ہے دامن یہ کوئی کیا جانے
دیکھتے پھرتے ہیں لوگ آئینے سیاروں کے
دل کا گوشہ بھی ہے درپن یہ کوئی کیا جانے
حسن ہر حال میں ہے حسن پراگندہ نقاب
کوئی پردہ ہے نہ چلمن یہ کوئی کیا جانے
عرشؔ اونچا تھا سر فن کبھی یا فخر و غرور
اب تہ تیغ ہے گردن یہ کوئی کیا جانے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.