آگ کے ساتھ میں بہتا ہوا پانی سننا
آگ کے ساتھ میں بہتا ہوا پانی سننا
رات بھر اپنے عناصر کی سنانی سننا
دیکھنا روز اندھیروں میں شعاعوں کی نمو
پتھروں میں کسی دریا کی روانی سننا
وہ سنائیں گی کبھی میری کہانی تم کو
تم ہواؤں سے کبھی میری کہانی سننا
میری خاموشی مری مشق ہے اس مشق میں تم
مار کر تیر مری تشنہ دہانی سننا
عمر نا کافی ہے اس ہجرت اول کے لیے
پھر جنم لوں تو مری ہجرت ثانی سننا
کم سنی پر ہے عجب حال تمہارا یارو
سن لو آسان نہیں اس کی جوانی سننا
گیت میرے جو پسند آتے ہیں اتنے تم کو
انہیں گیتوں کی کبھی مرثیہ خوانی سننا
کیا نیا تم کو سناؤں کہ نیا کچھ بھی نہیں
نئے لفظوں میں وہی بات پرانی سننا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.