آگ سی لگ رہی ہے سینے میں
اب مزا کچھ نہیں ہے جینے میں
آخری کشمکش ہے یہ شاید
موج دریا میں اور سفینے میں
زندگی یوں گزر گئی جیسے
لڑکھڑاتا ہو کوئی زینے میں
دل کا احوال پوچھتے کیا ہو
خاک اڑتی ہے آبگینے میں
کتنے ساون گزر گئے لیکن
کوئی آیا نہ اس مہینے میں
سارے دل ایک سے نہیں ہوتے
فرق ہے کنکر اور نگینے میں
زندگی کی سعادتیں اسلمؔ
مل گئیں سب مجھے مدینے میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.