آگے کیا تم سا جہاں میں کوئی محبوب نہ تھا
آگے کیا تم سا جہاں میں کوئی محبوب نہ تھا
کیا تمہیں خوب بنے اور کوئی خوب نہ تھا
ان دنوں ہم سے جو وحشی کی طرح بھڑکو ہو
یہ تو ملنے کا تمہارے کبھو اسلوب نہ تھا
نامہ بر دل کی تسلی کے لیے بھیجوں ہوں
ورنہ احوال مرا قابل مکتوب نہ تھا
طاقت اب طاق ہوئی صبر و شکیبائی کی
کب تلک صبر کرے دل مرا ایوب نہ تھا
غلبۂ عشق نے حاتمؔ کو پچھاڑا آخر
زور میں اپنے وہ اتنا بھی تو مغلوب نہ تھا
- کتاب : Diwan Zadah (Pg. 126)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.