Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آگے پہنچا جل کا دھارا بجرا پیچھے چھوٹ گیا

نشتر خانقاہی

آگے پہنچا جل کا دھارا بجرا پیچھے چھوٹ گیا

نشتر خانقاہی

MORE BYنشتر خانقاہی

    آگے پہنچا جل کا دھارا بجرا پیچھے چھوٹ گیا

    رستہ چھوڑ سواروں کو میں پیادہ پیچھے چھوٹ گیا

    یہ بستی کون سی بستی ہے آ کے کہاں بس ٹھہر گئی

    جس دھام اترنا چاہا تھا وہ قصبہ پیچھے چھوٹ گیا

    آگے آگے لمبی ڈگر ہے ریت بھرے میدانوں کی

    جس تٹ اک پل ٹھہرے تھے وہ دریا پیچھے چھوٹ گیا

    بیٹھے ہیں سیلانی سارے پت جھڑ ہے وشواسوں کا

    مندر چھوٹا گرجا چھوٹا کعبہ پیچھے چھوٹ گیا

    وقت کی خانہ بندی ساری اب کے سفر میں دھول ہوئی

    ماضی کیسا حال کہاں کا فردا پیچھے چھوٹ گیا

    کتنے کچھ تھے جیون ساتھی کتنے کچھ تھے لہو شریک

    چہرہ سب کا ساتھ ہے لیکن رشتہ پیچھے چھوٹ گیا

    چھوٹا کمرہ حبس بلا کا چھوٹی عقل کے عاشق ہم

    وحشت کرنے جائیں کہاں جب صحرا پیچھے چھوٹ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے