آہ بھی اک کوشش ناکام ہے میرے لیے
آہ بھی اک کوشش ناکام ہے میرے لیے
ایسی صہبائے کہن اور خام ہے میرے لیے
زندگی اک شورش آلام ہے میرے لیے
جو نفس ہے گردش ایام ہے میرے لیے
شاعری ہی وجہ ننگ و نام ہے میرے لیے
اور جو کچھ ہے وہ سب الزام ہے میرے لیے
میری عرض شوق بے معنی ہے ان کے واسطے
ان کی خاموشی بھی اک پیغام ہے میرے لیے
یہ میری آشفتہ حالی یہ میری آوارگی
جیسے ساری گردش ایام ہے میرے لیے
کس قدر معصوم کیسی گرم کتنی دل نواز
وہ نگاہ ناز جو بد نام ہے میرے لیے
آج کیا ہونے کو ہے اے گردش ہفت آسماں
ہر ستارہ لرزہ بر اندام ہے میرے لیے
- کتاب : Kulliyat-e-Jazbi (Pg. 69)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.