آہ زنداں میں جو کی چرخ پہ آواز گئی
آہ زنداں میں جو کی چرخ پہ آواز گئی
پر گئے پر نہ مری خواہش پرواز گئی
یاد اتنا ہے مرے لب پہ فغاں آئی تھی
پھر خدا جانے کہاں دل کی یہ آواز گئی
میں نے انجام سے پہلے نہ پلٹ کر دیکھا
دور تک ساتھ مرے منزل آغاز گئی
موت جس راہ میں گھبرا کے قدم رکھتی تھی
زندگی اپنی وہاں بھی بصد انداز گئی
پر بھی بازو کے تھے مضبوط عزائم پختہ
پھر بھی بے کار مری کوشش پرواز گئی
دیکھتے دیکھتے خاموش ہوا نغمۂ دل
تار جب ٹوٹ گئے ساز کی آواز گئی
اے فلکؔ میں جو گیا سوئے فلک شور ہوا
محفل دہر سے اک ہستیٔ ممتاز گئی
- کتاب : Harf-o-sada (Pg. 79)
- Author : Hira lal Falak Dehlvi
- مطبع : Hira lal Falak Dehlvi (1982)
- اشاعت : 1982
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.