آہ ملتے ہی پھر جدائی کی
آہ ملتے ہی پھر جدائی کی
واہ کیا خوب آشنائی کی
نہ گئی تیری سرکشی ظالم
ہم نے ہر چند جبہ سائی کی
دل نہیں اپنے اختیار میں آج
کیا مگر تو نے آشنائی کی
در پہ اے یار تیرے آ پہنچے
تپش دل نے رہنمائی کی
قابل سجدہ تو ہی ہے اے بت
سیر کی ہم نے سب خدائی کی
جو مقید ہیں تیری الفت کے
آرزو کب انہیں رہائی کی
جی میں بیدارؔ کھپ گئی میرے
خندق اس پنجۂ حنائی کی
- Deewan-e-Bedar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.