آئینۂ حیات پہ چھایا غبار ہے
آئینۂ حیات پہ چھایا غبار ہے
جس کی طرف اٹھائیں نظر دل فگار ہے
تصویر تیری عہد حسیں کا ہے ایک نقش
جو میرے شہر دل میں تری یادگار ہے
تیری شراب پاش نگاہوں کے فیض سے
اب بے پیے ہی مجھ کو سرور و خمار ہے
خوشبو تمہاری ڈھونڈھتی پھرتی رہی ہمیں
پہنچی وہیں جہاں پہ ہمارا مزار ہے
چاہو جو تم نہ مجھ سے خفا ہو کبھی بہار
دنیائے رنگ و بو پہ تمہیں اختیار ہے
آ جاؤ تم بہار کی تکمیل کے لئے
موسم ہے دل فریب فضا سازگار ہے
سرتاجؔ قصر زیست عمارت عجیب ہے
نے گوشۂ پناہ نہ راہ فرار ہے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 152)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.