آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے
آئینہ خود نمائی ان کو سکھا رہا ہے
کیا قہر کر رہا ہے کیا ظلم ڈھا رہا ہے
آنسو بہا رہا ہے وہ سوز دل پہ میرے
خود ہی لگا کے ظالم خود ہی بجھا رہا ہے
ان کو تو ہم نے چاہا وہ یوں ستا رہے ہیں
اے چرخ کینہ پرور تو کیوں ستا رہا ہے
آزردہ غیر سے ہیں لیتا ہوں میں بلائیں
روٹھے ہیں وہ کسی سے کوئی منا رہا ہے
کوچے میں ان بتوں نے رہنے دیا نہ شاید
سنتے ہیں اب رساؔ بھی کعبے کو جا رہا ہے
- کتاب : intekhaabe-e-sukhan(jild-duum) (Pg. 98)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.