آئنہ دیکھوں مگر کیا دیکھوں
آئنہ دیکھوں مگر کیا دیکھوں
خود کو ہاتھوں سے پھسلتا دیکھوں
منزل شوق کہیں اور نہیں
ڈوب جاؤں تو کنارا دیکھوں
کوئی قاتل ہی کہیں مل جائے
ایک انسان تو زندہ دیکھوں
وہ جو آیا ہے تو کیا آیا ہے
سامنے اور ہی چہرا دیکھوں
خلد کو اس لیے چھوڑ آیا تھا
یہ تمنا تھی کہ دنیا دیکھوں
آج پھر دل میں وہی خواہش ہے
یعنی کچھ اس سے نرالا دیکھوں
اور چارا نہیں تاثیرؔ کوئی
جو دکھائے یہ زمانا دیکھوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.