آئنے میں خود اپنا چہرا ہے
آئنے میں خود اپنا چہرا ہے
پھر بھی کیوں اجنبی سا لگتا ہے
جس پہ انسانیت کو ناز تھا کل
اب وہ سب سے بڑا درندہ ہے
فکر بھی ہے عجیب سا جنگل
جس کا موسم بدلتا رہتا ہے
کیسے اپنی گرفت میں آئے
آگہی اک بسیط دریا ہے
اس میں ظلمت پنپ نہیں سکتی
ذہن سورج کی تاب رکھتا ہے
وہ سمجھتا ہے آئنے کی بساط
جس نے پتھر کبھی تراشا ہے
کیا ہماری وفا شعاری سے
ہر جگہ انتشار برپا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.