آج کل کے شباب دیکھے ہیں
آج کل کے شباب دیکھے ہیں
سارے خانہ خراب دیکھے ہیں
پھول جیسے حسین چہرے بھی
ہائے سہتے عذاب دیکھے ہیں
عشق کی راہ میں وہ لٹتے ہوئے
ہم نے لاکھوں جناب دیکھے ہیں
ہے یہ الفت بھی کیا بلا صاحب
اس میں جھکتے نواب دیکھے ہیں
ایک اک پل کو یاد رکھتے تھے
وہ تمہارے حساب دیکھے ہیں
تم ہٹا دو یہ اپنے چہرے سے
ہم نے کافی نقاب دیکھے ہیں
پہلے محسن تھے پھر بنے ظالم
لوگ ایسے عتاب دیکھے ہیں
جس پہ مہتاب تم رہے مرتے
اب وہ ہوتے سراب دیکھے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.