آج میں نے اپنا پھر سودا کیا
آج میں نے اپنا پھر سودا کیا
اور پھر میں دور سے دیکھا کیا
زندگی بھر میرے کام آئے اصول
ایک اک کر کے انہیں بیچا کیا
بندھ گئی تھی دل میں کچھ امید سی
خیر تم نے جو کیا اچھا کیا
کچھ کمی اپنی وفاؤں میں بھی تھی
تم سے کیا کہتے کہ تم نے کیا کیا
کیا بتاؤں کون تھا جس نے مجھے
اس بھری دنیا میں ہے تنہا کیا
- کتاب : LAVA (Pg. 119)
- Author : JAVED AKHTAR
- مطبع : RAJ KAMAL PARKASHAN (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.