آج تو اس نے یوں دیکھا ہے
آج تو اس نے یوں دیکھا ہے
جیسے مجھ کو بھول گیا ہے
کلیاں کھل کر پھول بنی ہیں
کس کا آنچل لہرایا ہے
ان کو اب میرے غم کا
شاید کچھ احساس ہوا ہے
سامنے ان کے کھویا کھویا
سوچ رہا ہوں کیا کہنا ہے
رخ پہ بہاریں جھوم رہی ہیں
آنکھ میں نشہ ڈول رہا ہے
ارمانوں کے خون سے میں نے
مانگ میں تیری رنگ بھرا ہے
نقشؔ غزل یہ کس نے چھیڑی
ذرہ ذرہ جھوم رہا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.