آخر شب وہ تیری انگڑائی
آخر شب وہ تیری انگڑائی
کہکشاں بھی فلک پہ شرمائی
آپ نے جب توجہ فرمائی
گلشن زیست میں بہار آئی
داستاں جب بھی اپنی دہرائی
غم نے کی ہے بڑی پذیرائی
سجدہ ریزی کو کیسے ترک کروں
ہے یہی وجہ عزت افزائی
تم نے اپنا نیاز مند کہا
آج میری مراد بر آئی
آپ فرمائیے کہاں جاؤں
آپ کے در سے ہے شناسائی
اس کی تقدیر میں ہے وصل کی شب
جس نے برداشت کی ہے تنہائی
رات پہلو میں آپ تھے بے شک
رات مجھ کو بھی خوب نیند آئی
میں ہوں یوں اسم بامسمیٰ عزیزؔ
وارث پاک کا ہوں شیدائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.