Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آخری ٹیس آزمانے کو

ادا جعفری

آخری ٹیس آزمانے کو

ادا جعفری

آخری ٹیس آزمانے کو

جی تو چاہا تھا مسکرانے کو

یاد اتنی بھی سخت جاں تو نہیں

اک گھروندا رہا ہے ڈھانے کو

سنگریزوں میں ڈھل گئے آنسو

لوگ ہنستے رہے دکھانے کو

زخم نغمہ بھی لو تو دیتا ہے

اک دیا رہ گیا جلانے کو

جلنے والے تو جل بجھے آخر

کون دیتا خبر زمانے کو

کتنے مجبور ہو گئے ہوں گے

ان کہی بات منہ پہ لانے کو

کھل کے ہنسنا تو سب کو آتا ہے

لوگ ترسے ہیں اک بہانے کو

ریزہ ریزہ بکھر گیا انساں

دل کی ویرانیاں جتانے کو

حسرتوں کی پناہ گاہوں میں

کیا ٹھکانے ہیں سر چھپانے کو

ہاتھ کانٹوں سے کر لیے زخمی

پھول بالوں میں اک سجانے کو

آس کی بات ہو کہ سانس اداؔ

یہ کھلونے تھے ٹوٹ جانے کو

RECITATIONS

الماس شبی

الماس شبی,

الماس شبی

آخری ٹیس آزمانے کو الماس شبی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے