عالم امکاں میں دنیا کی ہوا تھی میں نہ تھا
عالم امکاں میں دنیا کی ہوا تھی میں نہ تھا
جلوہ آرا صرف ذات کبریا تھی میں نہ تھا
کر دیا بیدار جس نے ساکنان عرش کو
وہ کسی درد آشنا دل کی صدا تھی میں نہ تھا
منتشر جس نے کیا تھا ان کی زلف ناز کو
سچ اگر پوچھو تو وہ باد صبا تھی میں نہ تھا
کھل گیا جو راز الفت آج اہل بزم پر
یہ تمہاری مست نظروں کی خطا تھی میں نہ تھا
تنگ آ کر گردش ایام سے بہر سجود
وہ تو میری زندگی وقف دعا تھی میں نہ تھا
حد سے جب قیصرؔ بڑھی ان کی جفائے ناروا
جو بروئے کار آئی وہ وفا تھی میں نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.