عالم وحشت تنہائی ہے کچھ اور نہیں
عالم وحشت تنہائی ہے کچھ اور نہیں
سر پہ اک گنبد بینائی ہے کچھ اور نہیں
کیوں ہوا مجھ کو عنایت کی نظر کا سودا
آج رسوائی ہی رسوائی ہے کچھ اور نہیں
اپنا گھر پھونک چکا اپنا وطن چھوڑ چکا
یہ فقط بادیہ پیمائی ہے کچھ اور نہیں
ہو سکے تو کوئی فردا کی بنا لو تصویر
وقت جلووں کا تمنائی ہے کچھ اور نہیں
آؤ خوش ہو کے پیو کچھ نہ کہو واعظ کو
میکدے میں وہ تماشائی ہے کچھ اور نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.