Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنا نہ چاہتے تھے جو اپنوں کے سامنے

صادق علی شاداب

آنا نہ چاہتے تھے جو اپنوں کے سامنے

صادق علی شاداب

MORE BYصادق علی شاداب

    آنا نہ چاہتے تھے جو اپنوں کے سامنے

    پھرتے ہیں در بدر سے وہ غیروں کے سامنے

    ایسے ہوا ہوں دیکھ کے حیران میں اسے

    جادو ہوا ہو جیسے کے بچوں کے سامنے

    تیرا غرور اس کو کچل کر چلا گیا

    عزت پڑی تھی جو ترے پیروں کے سامنے

    مر جاؤں گا میں ایسے ہی اک روز دیکھنا

    امید جیسے مر گئی آنکھوں کے سامنے

    اس کو تو اپنے گھر کا بھی رستا نہیں پتہ

    رہبر بنا ہوا ہے جو اندھوں کے سامنے

    مسکان کھینچ لائے اداسی کی شکل پر

    مایوس ہو کے بیٹھی تھی یاروں کے سامنے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے