آنا نہ چاہتے تھے جو اپنوں کے سامنے
آنا نہ چاہتے تھے جو اپنوں کے سامنے
پھرتے ہیں در بدر سے وہ غیروں کے سامنے
ایسے ہوا ہوں دیکھ کے حیران میں اسے
جادو ہوا ہو جیسے کے بچوں کے سامنے
تیرا غرور اس کو کچل کر چلا گیا
عزت پڑی تھی جو ترے پیروں کے سامنے
مر جاؤں گا میں ایسے ہی اک روز دیکھنا
امید جیسے مر گئی آنکھوں کے سامنے
اس کو تو اپنے گھر کا بھی رستا نہیں پتہ
رہبر بنا ہوا ہے جو اندھوں کے سامنے
مسکان کھینچ لائے اداسی کی شکل پر
مایوس ہو کے بیٹھی تھی یاروں کے سامنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.